بارہ بنکی، 16/اکتوبر (ایس او نیوز/ایجنسی) اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی کے سلوری گواسپور علاقے میں ہندوتوا شرپسندوں نے مسلمانوں کی املاک کے ساتھ ساتھ رضا مسجد کو بھی نشانہ بنایا۔ مقامی ذرائع کے مطابق، 13 اکتوبر کو دسہرہ کے موقع پر مورتی وسرجن کے دوران کچھ شرپسند عناصر جان بوجھ کر مسجد کے قریب جمع ہوئے اور اشتعال انگیز ہندوتوا گانے گانے لگے۔ مسلمانوں کو مشتعل کرنے کے لیے ان افراد نے مسجد کے صحن میں گندے چپل اور جوتے پھینکے اور مسجد کی دیواروں پر رنگ بھی ڈال دیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں رضا مسجد کے سبز دروازے کے سامنے فرقہ پرست عناصر کو زعفرانی جھنڈے لہراتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں مسجد میں پھینکے گئے گندے جوتے اور چپلوں کو بھی دکھایا گیا ہے۔ اس موقع پر کچھ لوگ ڈی جے پر رقص کر رہے تھے اور ان کے ساتھ مقامی افراد کا ہجوم تھا جو انہیں روکنے کی بجائے ان کا ساتھ دے رہا تھ۔ اس قدر زور کے باوجود ویڈیو میں ہندوتوا اور فرقہ پرستی پر مبنی نعروں کو بھی سنا جاسکتا ہے۔
اس واقعہ کے خلاف ایک مقامی شخص محمد رفیق نے سلوری گواسپور پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ انہوں نے شکایت میں لکھا کہ مورتی وسرجن کی تقریب کے جلوس کے دوران، آلوک موریہ ولد منٹو اور ابھیشیک چوہان ولد بیدیا ناتھ اور دیگر افراد نے مسجد پر حملہ کیا۔ انہوں نے مسجد میں جوتے، چپل اور مسجد پر رنگ بھی پھینکا۔ رفیق نے مزید بتایا کہ مسجد کے گنبد پر شراب کی بوتلیں بھی پھینکی گئیں۔
رفیق کے مطابق، یہ غنڈے علاقے میں امن اور ہم آہنگی کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور ایک خاص سماج کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔ شکایت میں پولیس ڈپارٹمنٹ سے غنڈہ گردی کے خلاف امن اور ہم آہنگی کی حفاظت کرنے کی درخواست کی گئی تھی لیکن مجھے ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ہے۔
ضلع بارہ بنکی میں یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی مسجد کو نشانہ بنایا گیا ہو۔ تقریباً ۳ سال قبل، رام سنیہی گھاٹ تحصیل میں واقع غریب نواز مسجد کو بغیر کسی عدالتی حکم کے منہدم کر دیا گیا تھا۔ لہٰذا، رضا مسجد پر حملوں کو اپنے جمہوری آئینی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے، سلوری گواسپور کے مسلمان باشندے اپنے مذہبی ورثہ، آزادی اور املاک کے تحفظ کیلئے فکر مند ہیں۔